آپ نے یہ کلام شبِ ضربت کی سحر کو فرمایا:۔
میں بیٹھا ہوا تھا، کہ
میری آنکھ لگ گئی ۔ اتنے میں رسول اللہ (ص) میرے سامنے جلوہ
فرما ہوئے ۔ میں نے کہا یا رسول اللہ(ص)! مجھے آپ کی امت کے ہاتھوں
کیسی کیسی کجرویوں اور
دشمنیوں سے دو چار ہونا پڑا ہے ۔ تو رسول اللہ (ص) نے فرمایا کہ تم ان
کے لئے
بددعا کرو تو میں نے (صرف اتنا) کہا، کہ اللہ مجھے ان کے بدلے میں ان
سے اچھے لوگ عطا کرے ، اور ان کو میرے
بدلے میں کوئی بُرا (امیر) دے۔
سیدرضی کہتے ہیں کہ اود معنیٹیڑھا پن اورلدو کے معنی دشمنی و عناد کے ہیں اور
یہ بہت فصیح کلام ہے ۔