اے اللہ! اے فرش زمین کے بچھانے والے اور بلند آسمانوں کو (بغیر سہارے کے ) روکنے والے دلوں کو اچھی اور بُری فطرت سہارے کے ) روکنے والے دلوں کو اچھی اور بُری فطرت پر پیدا کرنے والے ۔ اپنی پاکیزہ رحمتیں اور بڑھنے والی برکتیں قرار دے ۔ اپنے عہد اور رسول محمد (ص) کے لئے جو پہلی (نبو ّتوںکے ) ختم کرنے والے ۔ اور بند (دلوں) کھولنے والے اور حق کے زور سے اعلانِ حق کرنے والے ، باطل کی طغیانیوں کو دبانے والے ، اور ضلالت کے حملوں کو کچلنے والے تھے جیسا ان پر (ذمہ داری کا ) بوجھ عائد کیا گیا تھا، اس کو انہوں نے اٹھایا اور تیری خوشنودیوں کی طرف بڑھنے کے لئے مضبوطی سے جم کر کھڑے ہو گئے ۔ نہ آگے بڑھنے سے منہ موڑا، نہ ارادے میں کمزوری کو راہ دی۔ وہ تیری وحی کے حافظ اور تیرے پیمان کے محافظ تھے اور تیرے حکموں کے پھیلانے کی دھن میں لگے رہنے والے تھے۔ یہاں تک کہ انہوں نے روشنی ڈھونڈنے والے کے لئے شعلے بھڑکا دیئے، اور اندھیرے میں بھٹکنے والے کے لئے راستہ روشن کر دیا۔ فتنوں فسادوں میں سر گرمیوں کے بعد دلوں نے آپ (ص) کی وجہ سے ہدایت پائی۔ انہوں نے راہ دکھانے والے نشانات قائم کئے ۔ روشن و تابندہ احکام جاری کئے۔ وہ تیرے امین (ص) معتمد اور تیرے علم مخفی کے خزینہ دار تھے اور قیامت کے دن تیرے گواہ اور تیرے پیغمبر (ص) برحق اور خلق کی طرف فرستادہ رسول (ص) تھے۔ خدا یا ان کی منزل کواپنے زیر سایہ وسیع و کشادہ بنا۔ اور اپنے فضل سے انہیں دھرے حسنات عطا کر خدا وند تمام بنیاد قائم کرنے والوں کی عمارت پر ان کی بنا کرو، عمارت کو فوقیت عطا کر اور انہیں باعزت متبے سے سرفراز کو اور ان کے نور کو پورا پورا فروغ دے اور انہیں رسالت کے صلہ میں شہادت کی تولیت و پذیرائی اور قول و سخن کی پسندیدگی عطا کر جب کہ آپ کی باتیں سراپا عدل اور فیصلے ھق و باطل کو چھانٹنے والے ہیں۔ ا ے اللہ ! ہمیں بھی ان کے ساتھ خوش گوار و پاکیزہ زندگی اور منزلِ نعمات میں یکجا کر اور مرغوب و دل پسند خواہشوں اور لذتوں اور آسائش و فارغ البالی اور شرف و کرامت کے تحفوں میں شریک بنا۔